نئی دہلی : کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی کے ساتھ کے دہلی پولیس کے
رویہ کو مرکزی حکومت نے جائز قرار دیا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ راہل کے متاثرہ
خاندان سے دہلی پولیس اور حکومت کے معافی مانگنے کے مطالبہ کو بھی یکسر
مسترد کردیا ہے ۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق فوجی کی خودکشی کے بعد متاثرہ
کنبہ سے ملنے راہل گاندھی کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا ۔ گزشتہ روز
ایک مرتبہ نہیں بلکہ تین مرتبہ راہل گاندھی کو حراست میں لیا گیا تھا اور
پھر چھوڑ دیا تھا۔ دہلی پولیس کی کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے وزیر داخلہ ہنس راج اہیر نے کہا
کہ دہلی پولیس نے
بالکل ٹھیک کارروائی ہے ۔ اس میں کوئی کیا کرے گا ، جب
کوئی شخص کھڑا ہو جائے گا اور کہے گا کہ مجھے گرفتار کرو ۔ راہل کے اس
الزام پر کہ دہلی پولیس نے ان کی شکایت نہیں سنی ، اہیر نے کہا کہ ایسی
کوئی بات نہیں ہے کہ راہل کی شکایت نہیں سنی گئی ۔ دہلی پولیس کی ذمہ داری
ہے امن و امان برقرار رکھنا ہے اور وہ کر رہی ہے ۔ ادھر بی جے پی کے جنرل سکریٹری اور ترجمان سری کانت شرما نے راہل گاندھی پر
نشانہ بولتے ہوئے کہا کہ ان کو موت پر سیاست نہیں کرنی چاہئے ۔ کانگریس کی
یہ فطرت ہے کہ وہ ایسے حساس معاملات کو اٹھا کر عام لوگوں کو چوٹ پہنچانے
کا کام کرتی ہے